Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیگانۂ منزل وہ نہیں راہ گزر میں

نادم بلخی

بیگانۂ منزل وہ نہیں راہ گزر میں

نادم بلخی

MORE BYنادم بلخی

    بیگانۂ منزل وہ نہیں راہ گزر میں

    جس کے لئے آرام ہے آلام سفر میں

    رکھے نہ بصیرت کا توازن جو نظر میں

    ڈھونڈے گا فقط عیب ہی وہ کار ہنر میں

    گرداب سے لڑتے ہیں جو گرداب کے گھر میں

    ساحل انہیں ملتا ہے سمندر کے سفر میں

    آئی ہیں تخیل کے دو آبہ سے ہوائیں

    طوفاں جو سبک سیر ہے دریائے ہنر میں

    یوں درد کا سورج مری رگ رگ میں سمایا

    گرمیٔ وفا پھیل گئی دل کے کھنڈر میں

    خلوت کو تری یاد کی پروائی جو بھائی

    پھولے ہوئے گلزار کا منظر ہے نظر میں

    ہر جنس گراں قدر کا احساس جنہیں ہے

    رکھتے ہیں وہی دل کا لہو دیدۂ تر میں

    غنچے جو غم ہجر کے موسم نے کھلائے

    مثل گل شاداب مہکتے ہیں جگر میں

    وہ لوگ اجالے کے نگہ دار کہاں ہیں

    صرف آیا نظر داغ جنہیں روئے قمر میں

    اے کشتۂ امید نہ جا پاس تو اس کے

    پتوں کے سوا کچھ بھی نہیں بانجھ شجر میں

    واللہ محبت کا بھرم ہے تو انہیں سے

    بد نام زمانہ جو ہیں دنیا کی نظر میں

    آشفتہ مزاجی کا بھی ساماں اسے کہیے

    وہ آتش خاموش جو خفتہ ہے شرر میں

    کچھ گرمیٔ بازار وفا ہے تو انہیں سے

    سودائے جنوں خیز لئے جو بھی ہیں سر میں

    ہشیار و خبردار سر راہ مسافر

    آسیب کا خطرہ بھی ہے پریوں کے نگر میں

    ظلمت ہی نہیں خانۂ افلاس میں نادمؔ

    اخلاص و شرافت کا اجالا بھی ہے گھر میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے