چاہے بے نور ہوں آنکھوں سے بھی خوش ہوتے ہیں
چاہے بے نور ہوں آنکھوں سے بھی خوش ہوتے ہیں
ہم تو بوجہل کے فتووں سے بھی خوش ہوتے ہیں
یہ سجاوٹ کے جو بازار ہیں بے کار نہیں
ہوں گے کچھ لوگ جو چہروں سے بھی خوش ہوتے ہیں
ہر نیا لمحہ تعاقب میں ہے تعبیروں کی
ہم وہ جاگے ہیں جو خوابوں سے بھی خوش ہوتے ہیں
ایسے ہی پھوٹ کے روئے گا کوئی ان کے لئے
لوگ مجبور کے نالوں سے بھی خوش ہوتے ہیں
یہ جو ہر روز کا مرنا ہے مصیبت ہے یہی
یار ہم جیسے تو زخموں سے بھی خوش ہوتے ہیں
کوئی ہے جو تری اوقات بتاتا ہے تجھے
اب تو ہم آئنے والوں سے بھی خوش ہوتے ہیں
مشک والے بھی چلے آتے ہیں بھولے بھٹکے
یہ جو صوفی ہیں غزالوں سے بھی خوش ہوتے ہیں
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 114)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.