چرچا اس ایک بات کا دشت و دمن میں تھا
چرچا اس ایک بات کا دشت و دمن میں تھا
کس کا لطیف ہاتھ ظہور چمن میں تھا
کانٹا تھا حسن ذات کا کرتا نہ کیوں خلش
یک گونہ حظ و لطف بھی لیکن چبھن میں تھا
اس شخص کے ضمیر نے کر لی تھی خودکشی
پودا ہوس کا جس کی تمنا کے بن میں تھا
سیارۂ گناہ کا سایہ جدھر پڑا
تارے سیاہ پوش تھے سورج گہن میں تھا
یلغار کر رہی تھی مزاحم پہ دم بہ دم
کس درجہ گرم خون انا کے بدن میں تھا
گو میری بات پر اسے ہادیؔ یقیں تو تھا
شک و گماں کا رنگ بھی اس کے چلن میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.