چھٹ کے یہ قید مکاں سے لا مکاں تک جائے گی
چھٹ کے یہ قید مکاں سے لا مکاں تک جائے گی
بحر دل کی موج بحر بیکراں تک جائے گی
اک ذرا مہمیز کر پھر دیکھ اس کے بال و پر
فکر کی پرواز بام آسماں تک جائے گی
چپکے چپکے ہی بھڑک اٹھیں گے جب اندوہ غم
چپکے چپکے آنچ بھی قلب تپاں تک جائے گی
تم جلاؤ تو سہی راسخ یقیں کی مشعلیں
جرأت دل وادیٔ عزم جواں تک جائے گی
پوچھتا پھرتا ہوں میں ہر راہ سے دیوانہ وار
زیست آئی ہے کہاں سے اور کہاں تک جائے گی
میں خلوص دل سے ہادیؔ جب پکاروں گا اسے
ہر صدائے ناتواں اس کے مکاں تک جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.