دہر سے مٹنے کا غم بھی ہمیں بے جا ہوگا
دہر سے مٹنے کا غم بھی ہمیں بے جا ہوگا
ہم نہیں ہوں گے اگر کل کوئی ہم سا ہوگا
دیکھ اس آنکھ کو سن اس کا قصیدہ ہم سے
پھر یہ باتیں نہ کبھی ایسا تماشا ہوگا
تو بھی انسان ہے تو نے بھی محبت کی ہے
تو محبت کے تقاضوں کو سمجھتا ہوگا
مر مٹا کون سے انداز پہ تیرے دل آج
اس نے سو بار تجھے پہلے بھی دیکھا ہوگا
آج تک ذہن میں حسرت کا غبار اڑتا ہے
آرزوؤں کا کبھی قافلہ گزرا ہوگا
آج خالق ہے جو ہر کھیت کی ہریالی کا
یہی قاتل کبھی ہر برگ و ثمر کا ہوگا
اور کیا ہوگا پس پردۂ دل اے شوکتؔ
اپنی تصویر کا اک اور سراپا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.