ڈرا نہ مجھ کو بہت میرے آسمان مجھے
ڈرا نہ مجھ کو بہت میرے آسمان مجھے
میں مشت خاک سہی کم سے کم یہ جان مجھے
سفر طویل تھا کتنا یہ کیا کہوں اے دوست
تھکا ہوا ہوں بہت ہے ابھی تکان مجھے
خطوط جسم کے شیشہ گری سے بڑھ کر ہیں
بلا رہی ہے تخیل میں اک ڈھلان مجھے
تمہارا غم جو ہے سارے غموں کا دیباچہ
بنا گیا ہے حقیقت میں اک چٹان مجھے
ذرا سا آب ہوا تک بگاڑ سکتی ہے
ملا ہے خاک کے پردے پہ وہ مکان مجھے
مرا شعور ہو پختہ مرا قلم تازہ
عطا کرے جو خدا درد کی زبان مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.