درد کی چوکھٹ پہ آ کر یوں صدا دیتا ہے کون
درد کی چوکھٹ پہ آ کر یوں صدا دیتا ہے کون
رات کے پچھلے پہر مجھ کو جگا دیتا ہے کون
خون کے دریا فضاؤں میں بہا دیتا ہے کون
روز سورج کو یہاں سولی چڑھا دیتا ہے کون
میرے کمرے کا اجالا سوچتا رہ جاتا ہے
رات ہوتے ہی یہاں پردہ گرا دیتا ہے کون
مجھ کو بستر سے اٹھا کر صبح ہونے کے قریب
دن کی ساری تلخیاں مجھ کو پلا دیتا ہے کون
دیکھتے ہی دیکھتے دن کے بھرے بازار میں
آخر آخر شب کی مشعل سے جلا دیتا ہے کون
چونک اٹھتا ہے خدا بھی آسمانوں کا زوال
عرش اعظم کو بھی اکثر یوں ہلا دیتا ہے کون
خون روتے جائیے ہر اک گھڑی خاطرؔ کہاں
نا شناسوں کی ہے بستی خوں بہا دیتا ہے کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.