دشت آدھا غبار آدھا تھا
دید کا انتشار آدھا تھا
شاخ پر پھول آدھے آدھے تھے
زیر پا اعتبار آدھا تھا
نیند آدھی تھی خواب آدھے تھے
موت کا انتظار آدھا تھا
رات آدھی تھی ہونٹ آدھے تھے
خود پہ بھی اختیار آدھا تھا
نصف پرواز کے تھے سارے پرند
چہرۂ کوہسار آدھا تھا
وہی قصہ ہوا بہت مقبول
جس میں دل کا شمار آدھا تھا
ہم کہاں خود کو جوڑنے جاتے
نصف تن تھے دیار آدھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.