دشت میں پھول کھلا رکھا ہے
ہم نے دل دل سے ملا رکھا ہے
تیری خاطر تجھے معلوم کہاں
ہم نے کس کس کو بھلا رکھا ہے
بس ترا ذکر نئی فکر کے ساتھ
ہجر میں اور تو کیا رکھا ہے
کیا خبر آج ہی کر ڈالیں ہم
کام جو کل پہ اٹھا رکھا ہے
اس نے رکھا ہے سکوں نیکی میں
اور گناہوں میں مزا رکھا ہے
آئینہ دیکھ رہے ہو یا پھر
خود کو تصویر بنا رکھا ہے
بیر اس کو ہی چراغوں سے ہوا
نام جس نے بھی ہوا رکھا ہے
فقط اپنی نہ رہی فکر جمیلؔ
ہم نے تیرا بھی پتا رکھا ہے
- کتاب : Makan Khulty Hain (Pg. 42)
- Author : Hassan Jameel
- مطبع : Nastalique Al-firoz center Gazni Street, Urdu Bazar,Lahore (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.