دیکھ لیتا میں بھی جلوہ شعلۂ رخسار کا
دیکھ لیتا میں بھی جلوہ شعلۂ رخسار کا
رہ گیا دل میں مرے ارماں وصال یار کا
مہ وشوں میں وہ ہے یکتا برق ہے اس کی ادا
قابل تحسیں ہے جلوہ اس جمال یار کا
اک جھلک دکھلا کے وہ روپوش مجھ سے ہو گیا
دل تڑپ کر رہ گیا پھر شوق ہے دیدار کا
روند ڈالے سیکڑوں کے دل خرام ناز سے
ہر طرف چرچا ہے ان کے فتنۂ رفتار کا
کون مونس تھا شب غم میں جو کرتا دل دہی
درد ہی مونس بنا اٹھ کر ترے بیمار کا
اضطراب دل مرا باصرؔ ہوا حد سے سوا
جب نظر کے سامنے آیا وہ جلوہ یار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.