دیکھنے میں تو لبھاتی ہے بناوٹ کتنی
دیکھنے میں تو لبھاتی ہے بناوٹ کتنی
کس کو معلوم کہ اندر ہے ملاوٹ کتنی
بھربھرا کھوکھلا ہے جس کو بھی چھو کر دیکھو
پہلے ہر چیز میں ہوتی تھی کساوٹ کتنی
بڑھتی جاتی ہے مکانوں کی بلندی ہر روز
یہ نہ پوچھو ہے مکینوں میں گراوٹ کتنی
کام تو کوئی بھی حالانکہ نہیں کرنے کو
رات دن جسم میں رہتی ہے تھکاوٹ کتنی
میری حالت پہ بہت آپ ہنسا کرتے تھے
دیکھیے ہے مری ارتھی میں سجاوٹ کتنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.