Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھڑکتے دل کو یوں دھڑکن سنایا کرتے ہیں

دانش عزیز

دھڑکتے دل کو یوں دھڑکن سنایا کرتے ہیں

دانش عزیز

MORE BYدانش عزیز

    دھڑکتے دل کو یوں دھڑکن سنایا کرتے ہیں

    کھلی ہوں بانہیں تو ان میں سمایا کرتے ہیں

    یہ چاہتوں کا چلن سیکھ لو تو اچھا ہے

    کوئی منائے تو بس مان جایا کرتے ہیں

    بہت سی باتیں نہیں ہوتی ہیں بتانے کی

    بطور خاص محبت چھپایا کرتے ہیں

    خدا کے واسطے تفصیل میں نہ جایا کرو

    کہ جتنا پوچھا ہو اتنا بتایا کرتے ہیں

    جنہیں ہو کہنا کہ رک جائیں سب کو جانے دیں

    ملا کے ہاتھ ذرا سا دبایا کرتے ہیں

    نحیف دل کو سنبھلنے کا دیجئے موقع

    ٹھہر ٹھہر کے یہ جلوے دکھایا کرتے ہیں

    اگر یہ دل ہو کہ سورج کی دھوپ سایہ بنے

    تو اپنے نام کے پودے لگایا کرتے ہیں

    جنہیں لکھا ہو کسی نے بڑی محبت سے

    بڑے ادب سے وہ نامے جلایا کرتے ہیں

    وہ جن کے دم سے گلوں پر نکھار آتا ہو

    بہار آئے تو ان کو بلایا کرتے ہیں

    سمجھ لو بات چھپائیں گے جھوٹ بولیں گے

    جو بات کرتے ہوئے سر کھجایا کرتے ہیں

    نہ دیکھ پانا الگ سا بڑھاوا دیتا ہے

    چراغ وصل سے پہلے بجھایا کرتے ہیں

    مرے عزیز اے دانش عزیزؔ بات سمجھ

    جنہیں ہو زعم انہیں آزمایا کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے