دل کی خواہش بڑھتے بڑھتے طوفاں ہوتی جاتی ہے
دل کی خواہش بڑھتے بڑھتے طوفاں ہوتی جاتی ہے
زر کی چاہت اب لوگوں کا ایماں ہوتی جاتی ہے
پیار محبت ہمدردی کے رشتے تھے انسانوں میں
دل والوں کو اب یہ دنیا زنداں ہوتی جاتی ہے
مرگھٹ کا سا سناٹا ہے گھر کوچے بازاروں میں
دل کی بستی رفتہ رفتہ ویراں ہوتی جاتی ہے
انسانوں کے خوں کے پیاسے اور نہیں خود انساں ہیں
عقل بچاری دیکھ کے دنیا حیراں ہوتی جاتی ہے
جھوٹے وعدے سنتے سنتے سپنے چکنا چور ہوئے
مایوسی بے زاری دل میں مہماں ہوتی جاتی ہے
- کتاب : Salsabeel (Pg. 6)
- Author : Ahmed Shahid Khan
- مطبع : Ahmed Shahid Khan, Dep. Electronics Enginering (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.