Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلوں کی اور دھواں سا دکھائی دیتا ہے

احمد مشتاق

دلوں کی اور دھواں سا دکھائی دیتا ہے

احمد مشتاق

MORE BYاحمد مشتاق

    دلوں کی اور دھواں سا دکھائی دیتا ہے

    یہ شہر تو مجھے جلتا دکھائی دیتا ہے

    جہاں کہ داغ ہے یاں آگے درد رہتا تھا

    مگر یہ داغ بھی جاتا دکھائی دیتا ہے

    پکارتی ہیں بھرے شہر کی گزر گاہیں

    وہ روز شام کو تنہا دکھائی دیتا ہے

    یہ لوگ ٹوٹی ہوئی کشتیوں میں سوتے ہیں

    مرے مکان سے دریا دکھائی دیتا ہے

    خزاں کے زرد دنوں کی سیاہ راتوں میں

    کسی کا پھول سا چہرہ دکھائی دیتا ہے

    کہیں ملے وہ سر راہ تو لپٹ جائیں

    بس اب تو ایک ہی رستہ دکھائی دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے