Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو بوند کو شبنم کی گلزار ترستے ہیں

رفعت الحسینی

دو بوند کو شبنم کی گلزار ترستے ہیں

رفعت الحسینی

MORE BYرفعت الحسینی

    دو بوند کو شبنم کی گلزار ترستے ہیں

    بادل تری رحمت کے جنگل پہ برستے ہیں

    دو لفظ محبت کے دو لفظ تسلی کے

    احباب و اعزا سب سننے کو ترستے ہیں

    ہر موڑ پہ بیٹھے ہیں عفریت دہن کھولے

    یہ کون سی منزل ہے یہ کون سے رستے ہیں

    جن لوگوں سے رونق تھی اس شہر نگاراں کی

    وہ شہر خموشاں کی خاموشی میں بستے ہیں

    شعلے کبھی ہولی کے اٹھتے ہیں رگ جاں سے

    بادل کبھی ساون کے آنکھوں سے برستے ہیں

    رفعتؔ یہ خموشی بھی حالات کی صورت ہے

    بے وجہ غریبوں پر کیوں آپ گرجتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے