دکھ سے غیروں کے پگھلتا کون ہے
دکھ سے غیروں کے پگھلتا کون ہے
خود سے باہر اب نکلتا کون ہے
برف سی تاثیر سب کی ہو گئی
ظلم سہہ کر اب ابلتا کون ہے
غیر کو ہی سب بدلنے میں رہے
اپنی فطرت کو بدلتا کون ہے
چھوڑ دو اس کو اسی کے حال پر
عشق میں پڑ کر سنبھلتا کون ہے
زندگی بھر جو نہ کھائے ٹھوکریں
کھول کر آنکھیں یوں چلتا کون ہے
دور مجھ سے ہو گیا بچپن مگر
مجھ میں بچے سا مچلتا کون ہے
خواہشوں پر قید کلکلؔ کیوں لگے
عمر کے سانچے میں ڈھلتا کون ہے
- کتاب : Munderon Per Charagh (Pg. 41)
- Author : Rajender Kalkal
- مطبع : Amrit Parkashan, Delhi (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.