ڈوبتے ڈوبتے سورج نے ضیائیں دیں ہیں
ڈوبتے ڈوبتے سورج نے ضیائیں دیں ہیں
تیری یادوں نے بہت دل کو صدائیں دیں ہیں
یہ عدالت کسی تحریر کی محتاج نہیں
وقت نے ہر کس و ناکس کو سزائیں دیں ہیں
زندگی تجھ کو برہنہ نہیں رکھا ہے کبھی
ہم نے ہر درد کو لفظوں کی قبائیں دیں ہیں
صرف فیاضی کے قصے نہ مؤرخ لکھنا
بجھتے شعلوں کو بھی تو اس نے ہوائیں دیں ہیں
شاعری یوں ہی نہیں پختہ مری اے شوقیؔ
میرے استاد نے کچھ ایسی دعائیں دیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.