بس اس تقصیر پر اپنے مقدر میں ہے مر جانا
بس اس تقصیر پر اپنے مقدر میں ہے مر جانا
تبسم کو تبسم کیوں نظر کو کیوں نظر جانا
خرد والوں سے حسن و عشق کی تنقید کیا ہوگی
نہ افسون نگہ سمجھا نہ انداز نظر جانا
مئے گلفام بھی ہے ساز عشرت بھی ہے ساقی بھی
بہت مشکل ہے آشوب حقیقت سے گزر جانا
غم دوراں میں گزری جس قدر گزری جہاں گزری
اور اس پر لطف یہ ہے زندگی کو مختصر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.