ایک ایسا بھی وقت آتا ہے
سایہ دیوار بھول جاتا ہے
چاہئے ہم کو دنیا والی آنکھ
آسماں کتنا دیکھ پاتا ہے
ایسا پہلے نہیں تھا میرے ساتھ
گھر بہت دور تک بلاتا ہے
روٹھ کر ہم بھی بھول جاتے ہیں
دوسرا بھی نہیں مناتا ہے
وہ بھنور تو ابھی پڑا ہی نہیں
جو کنارہ بھی ساتھ لاتا ہے
وہ جنوں جس پہ ناز تھا مجھ کو
اب تماشے کے کام آتا ہے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 64)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.