ایک انہونی کا ڈر ہے اور میں
ایک انہونی کا ڈر ہے اور میں
دشت کا اندھا سفر ہے اور میں
حسرت تعمیر پوری یوں ہوئی
حسرتوں کا اک نگر ہے اور میں
بام و در کو نور سے نہلا گیا
ایک اڑتی سی خبر ہے اور میں
مشغلہ ٹھہرا ہے چہرے دیکھنا
اس کے گھر کی رہ گزر ہے اور میں
جب سے آنگن میں اٹھی دیوار ہے
اس حویلی کا کھنڈر ہے اور میں
وقت کے پردے پہ اب تو روز و شب
اک تماشائے دگر ہے اور میں
جانے کیا انجام ہو ناصرؔ مرا
ایک یار بے خبر ہے اور میں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 700)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.