ایک ہی نغمہ کبھی سوز کبھی ساز میں ہے
ایک ہی نغمہ کبھی سوز کبھی ساز میں ہے
ایسا اعجاز فقط وقت کی آواز میں ہے
عاشقی راز میں پہلے تھی نہ اب راز میں ہے
بازگشت اس کی تو ہر دور کی آواز میں ہے
جو ازل میں تھا وہی نغمہ یہاں ساز میں ہے
صرف یہ فرق ہے اب دور کی آواز میں ہے
اجنبیت ترے لہجے تری آواز میں ہے
آج تو مجھ سے مخاطب یہ کس انداز میں ہے
اتنا احساس ہے جو کچھ ہوں تجھی سے ہوں مگر
خود میں کیا ہوں یہ حقیقت تو ابھی راز میں ہے
پھیلنا بھی مجھے آتا ہے سمٹنا بھی مجھے
میرے انجام کی تکمیل بھی آغاز میں ہے
یوں تو ہر ایک ادا حسن کی دل کش ہے مگر
حسن کی روح نگاہ غلط انداز میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.