Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک عمر لگتی ہے آشیاں بنانے میں

شائستہ مفتی

ایک عمر لگتی ہے آشیاں بنانے میں

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    ایک عمر لگتی ہے آشیاں بنانے میں

    اور پل نہیں لگتا بجلیاں گرانے میں

    پوچھتے ہو کیا مجھ سے کون سی ہے یہ منزل

    تیرگی سلگتی ہے اک دیا جلانے میں

    کون خواب دیکھے گا دوسری رفاقت کے

    زندگی بتا دی ہے تم کو بھول جانے میں

    شب گزیدہ شہزادی سج سنور کے آئیے

    جگنوؤں کے گہنے ہیں رات کے خزانے میں

    منتظر تھی میں کب سے اک تری نوازش کی

    دیر کیوں لگاتے ہو آنکھ کو اٹھانے میں

    اور سبھی گلے شکوے پھر کبھی اٹھا رکھنا

    وقت بیت جائے گا آپ کو منانے میں

    ہم سفر مرے ہمدم راستہ وہی منزل

    اس قدر تکلف کیوں حال دل سنانے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے