فقیر اپنا وجود ایسے سنبھالتے ہیں
فقیر اپنا وجود ایسے سنبھالتے ہیں
تڑپتے رہتے ہیں اور خود کو سنوارتے ہیں
نئے جہانوں کی جستجو راس آ گئی ہے
سو کہکشاؤں میں زندگانی گزارتے ہیں
ہماری آنکھوں میں بین کرتی اداسیاں ہیں
تمہارے ہونٹوں پہ مسکراہٹ کے قمقمے ہیں
خبر نہیں نیند کیسے ناراض ہو گئی ہے
ہماری گٹھڑی میں صرف برسوں کے رت جگے ہیں
کسی دلاسے کسی تسلی کا آسرا کیا
ہم اپنا غصہ بھی اپنی حد میں اتارتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.