فصل بہار آتے ہی عالم بدل گیا
فصل بہار آتے ہی عالم بدل گیا
نکلا تھا گھر سے میں کہ گریباں نکل گیا
اللہ رے برق حسن کی یہ گرم جوشیاں
موسیٰ کو ہوش بھی نہ رہا طور جل گیا
بت خانے کی تلاش میں وہ بے خودی رہی
میں دو قدم حرم سے بھی آگے نکل گیا
دیکھی گئی نہ گور غریباں کی بے بسی
گزرا ادھر سے میں تو مرا جی دہل گیا
دل میں نہ ہے امید نہ حسرت نہ آرزو
جو کچھ تھا سوز غم سے وہ سامان جل گیا
وقت اخیر مجھ کو جو حاصل ہوا سکون
احباب دل میں سمجھے کہ یہ اب سنبھل گیا
دل میں بھری ہوئی تھی شہادت کی آرزو
قاتل کو اپنے دیکھ کے بسملؔ مچل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.