فضا میں خوشگوار سی جو بو تھی ایسی بس گئی
فضا میں خوشگوار سی جو بو تھی ایسی بس گئی
ہوا کے جال تن گئے زمیں کی ڈور کس گئی
خوشی کے سارے قافلے ہوا میں جیسے کھو گئے
چمک رہی تھی دھول جو زمین پر برس گئی
یہ زندگی جو آئنوں کے جال کا فشار تھی
چلی تھی راہ ڈھونڈنے کو مقتلوں میں پھنس گئی
ہزارہا برس ہوئے خلا میں تیرتے ہوئے
نہ جانے کس کی چاہ تھی زمین بھی ترس گئی
یہ اور بات ہے کوئی سمجھ سکا نہ حافظیؔ
جنون و عقل و ہوش تک زمین کی ہوس گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.