Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رحل پہ ہاتھوں کی رکھ کر میں رخ کا صحیفہ سوچوں ہوں

رشیدہ عیاں

رحل پہ ہاتھوں کی رکھ کر میں رخ کا صحیفہ سوچوں ہوں

رشیدہ عیاں

MORE BYرشیدہ عیاں

    رحل پہ ہاتھوں کی رکھ کر میں رخ کا صحیفہ سوچوں ہوں

    اور اگر کچھ بن نہیں پڑتا چپکے چپکے رو لوں ہوں

    موتی اشک ستارے آنسو زرداروں کی تشبیہات

    بھوک میں پلکوں پر گویا میں جوار کے دانے تولوں ہوں

    جب کوئی زردار ملے ہے راہ میں اپنی چال میں مست

    پتھر سے کیا ٹکرانا میں ایک کنارے ہو لوں ہوں

    ننھے ننھے ہاتھوں میں جب بھیک کا کاسہ دیکھوں میں

    دیر تلک میں ہاتھ سمیٹے خالی جیب ٹٹولوں ہوں

    سرسوں کے کھلیان پہ قابض اندھیاروں کے شاکی ہیں

    میں تو لہو کے دیپ جلا کر چین سے شب بھر سو لوں ہوں

    منعم جب تحقیر سے دیکھے میرے سوکھے سوکھے ہاتھ

    پونچھ کے پیشانی سے پسینہ اپنے ہاتھ بھگو لوں ہوں

    شعر کہاں یہ دل کے دروازے پر ہلکی دستک ہے

    ایک کنی الماس کی جس سے پتھر میں در کھولوں ہوں

    مأخذ:

    کرن کرن اجالا (Pg. 72)

    • مصنف: رشیدہ عیاں
      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
      • سن اشاعت: 1992

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے