غیر دشمن بھی وفادار سمجھتے ہیں مجھے
غیر دشمن بھی وفادار سمجھتے ہیں مجھے
یہ مرے اپنے تو دیوار سمجھتے ہیں مجھے
میرا کردار ہواؤں نے بدل ڈالا ہے
میں ہوں معصوم گنہ گار سمجھتے ہیں مجھے
جیت کر جنگ شہیدوں میں ہوا نام اپنا
پھر بھی کچھ لوگ تو غدار سمجھتے ہیں مجھے
میں وہ انساں ہوں جو سجدے میں جھکاتا ہوں سر
اور وہ خلعت کا طلب گار سمجھتے ہیں مجھے
اتنا بیمار ہوں میں سوچ نہیں سکتا ہوں
کتنے ناداں ہیں سمجھدار سمجھتے ہیں مجھے
بکنے والے کی یہ بازار کریں طے قیمت
کیوں جہاں والے خریدار سمجھتے ہیں مجھے
ان اندھیروں سا ہی قائم ہے بھرم ان کا بھی
خود کے جیسا ہی جو مکار سمجھتے ہیں مجھے
اب تو تکلیف ہی محسوس نہیں ہوتی ہے
اس لئے آپ اداکار سمجھتے ہیں مجھے
جب سے بدلے ہیں یہ حالات کے منظر میں نے
تب سے احباب اثر دار سمجھتے ہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.