غم فراق میں جاں لب پہ آئی ہے صاحب
غم فراق میں جاں لب پہ آئی ہے صاحب
یہی تو ساعت مشکل کشائی ہے صاحب
ستم جو ڈھاتے ہو عاشق پہ تم کو کون کہے
تمہارے ساتھ تو ساری خدائی ہے صاحب
بیان صدمۂ فرقت سے دم نکلتا ہے
نہ پوچھئے جو مصیبت اٹھائی ہے صاحب
ہزار چاہا پہ خنجر نہ چل سکا تم سے
رگ گلو بھی مری رنگ لائی ہے صاحب
ظفرؔ سے آپ کو شکوہ عجیب بات ہے یہ
رقیب کی یہ لگائی بجھائی ہے صاحب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.