غم کے بادل ہیں یہ ڈھل جائیں گے رفتہ رفتہ
غم کے بادل ہیں یہ ڈھل جائیں گے رفتہ رفتہ
دیپ ہر گام پہ جل جائیں گے رفتہ رفتہ
آبلہ پائی ہی کافی ہے ترا رخت سفر
خار خود گل میں بدل جائیں گے رفتہ رفتہ
طور پر آ کے ذرا آپ اٹھائیں تو نقاب
سنگ دل بن کے پگھل جائیں گے رفتہ رفتہ
چشم ساقی سے کہاں پی ہے کہ گر کر نہ اٹھیں
جام سے پی ہے سنبھل جائیں گے رفتہ رفتہ
نہ سہی وصل کوئی وصل کا وعدہ تو کرے
ہم تو اس پر ہی بہل جائیں گے رفتہ رفتہ
- کتاب : Salsabeel (Pg. 34)
- Author : Ahmed Shahid Khan
- مطبع : Ahmed Shahid Khan, Dep. Electronics Enginering (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.