گیسوئے ہوش و متانت کو بکھرنے نہ دیا
گیسوئے ہوش و متانت کو بکھرنے نہ دیا
میں نے چاہت کو کبھی حد سے گزرنے نہ دیا
در بہ در مجھ کو لئے پھرتی رہی فکر معاش
دو گھڑی چین سے اک در پہ ٹھہرنے نہ دیا
بس اسی ڈر سے کہ حرف آئے نہ تجھ پر ہم نے
تیری تصویر کو آنکھوں میں ابھرنے نہ دیا
خود کبھی تم نے بھلائی کا کیا کام نہ کچھ
اس پہ یہ ظلم کہ اوروں کو بھی کرنے نہ دیا
راہ میں کتنے ہی خوش رنگ نظارے تھے مگر
مجھ کو منزل کی تمنا نے ٹھہرنے نہ دیا
زندہ رکھا ہے ہر اک دور میں بے شک تابشؔ
ایک فنکار کو فن نے کبھی مرنے نہ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.