گھروں میں شور مناجات بے سبب تو نہیں
گھروں میں شور مناجات بے سبب تو نہیں
کہیں وہ راہب صد سالہ جاں بلب تو نہیں
چراغ لے کے گھروں سے نکلتے ہیں چپ چاپ
سمجھ رہا ہوں جسے دن وہ نیم شب تو نہیں
اسے بھی بزم سے اٹھواتے ہیں قیامت ہے
انہیں بھی علم ہے حق گو ہے بے ادب تو نہیں
بدن کے زخم ستاروں کی طرح روشن ہیں
کہاں سدھاروں یہی حاصل طلب تو نہیں
میں اس کے ساتھ سفر میں ہوں اک زمانے سے
مرے خدا یہ سحر ناشناس شب تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.