گلہ کیوں ہو ملی ہم کو وفا کم
گلہ کیوں ہو ملی ہم کو وفا کم
زمانے سے ہمیں تھے آشنا کم
خوشامد کم طلب کم التجا کم
وراثت میں ہمیں یہ سب ملا کم
بیاں کرتا پھروں حال غم دل
میری عادت میں یہ شامل رہا کم
بتوں والے بتوں سے ڈر رہے ہیں
خدا والوں کو ہے خوف خدا کم
مرے دامن پہ ہیں جن کی نگاہیں
وہ شاید دیکھتے ہیں آئنہ کم
کبھی میں پاؤں پھیلا کر نہ سویا
مرے قد سے رہی میری ردا کم
زباں پر احتشامؔ آیا تو ان کی
ہوا تو کچھ دلوں میں فاصلہ کم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.