گو شمع ہوں پہ محفل جاناں سے دور ہوں
گو شمع ہوں پہ محفل جاناں سے دور ہوں
میں عندلیب ہوں پہ گلستاں سے دور ہوں
برگ خزاں رسیدہ بنایا ہے عشق نے
میں موسم بہار میں بستاں سے دور ہوں
اے یار جستجو میں تری صورت غبار
سرگشتہ ہوں پہ گردش دوراں سے دور ہوں
پروانہ وار گو کہ جلایا ہے عشق نے
لیکن چراغ گور غریباں سے دور ہوں
گھلتا ہے دل کہ رہرو الفت کے واسطے
میں خضر ہوں پہ چشمۂ حیواں سے دور ہوں
کہتا ہے یہ پکار کے خون شہید ناز
قاتل میں تیرے گوشۂ داماں سے دور ہوں
بندہ ہوں عشق کا مرا مذہب نہ پوچھئے
آزاد ہو کے گبرو مسلماں سے دور ہوں
موج نسیم صبح ستاتی ہے کیا مجھے
میں بوئے گل کی طرح گلستاں سے دور ہوں
کہتا ہے اس کی زلف میں پھنس کر یہ مرغ دل
قیدی تو ہوں جمیلہؔ پہ زنداں سے دور ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.