غبار شام وصل کا بھی چھٹ گیا
غبار شام وصل کا بھی چھٹ گیا
یہ آخری حجاب تھا جو ہٹ گیا
حضوری و غیاب میں پڑا نہیں
مجھے پلٹنا آتا تھا پلٹ گیا
تری گلی کا اپنا ایک وقت تھا
اسی میں میرا سارا وقت کٹ گیا
خیال خام تھا سو چیخ اٹھا ہوں پھر
مرا خیال تھا کہ میں نمٹ گیا
ہمارے انہماک کا اڑا مذاق
وہی ہوا نہ پھر ورق الٹ گیا
بجا کہ دونوں وقت پھر سے آ ملے
مگر جو وقت درمیاں سے ہٹ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.