Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گمنام ڈرے بیٹھے ہیں معمار غزل کے

اخلاق احمد اخلاق

گمنام ڈرے بیٹھے ہیں معمار غزل کے

اخلاق احمد اخلاق

MORE BYاخلاق احمد اخلاق

    گمنام ڈرے بیٹھے ہیں معمار غزل کے

    چوروں نے سجا رکھے ہیں بازار غزل کے

    پیتے ہیں لہو میرا جب اشعار غزل کے

    تب جا کے چمک پاتے ہیں رخسار غزل کے

    اس درجہ اثر دار ہیں اشعار غزل کے

    فرزانے لئے بیٹھے ہیں اخبار غزل کے

    چھیڑا جو ترنم تو تھرکنے لگیں سانسیں

    جذبوں کا بدن چھونے لگے تار غزل کے

    اقبالؔ کا ہو وقت کہ خسروؔ کا زمانہ

    ہر دور میں گیسو رہے خم دار غزل کے

    بہتر ہیں سبھی صنف سخن اپنی جگہ پر

    لیکن مرے جذبات ہیں بیمار غزل کے

    جس روز سے نازل ہوئی شعروں پہ جوانی

    مفہوم ہوئے اور بھی تہہ دار غزل کے

    جب ہوگی مرے ذہن کے ملبے کی کھدائی

    رگ رگ میں مری نکلیں گے آثار غزل کے

    جدت نہ روایت نہ فصاحت نہ بلاغت

    ایسے بھی کہے جاتے ہیں اشعار غزل کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے