Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ اس کے ہیں اور دعا میں ہوں

فہمی بدایونی

ہاتھ اس کے ہیں اور دعا میں ہوں

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    ہاتھ اس کے ہیں اور دعا میں ہوں

    یہ نہیں کہہ رہا خدا میں ہوں

    اچھا تو رات تم تھے پہلو میں

    میں نے سمجھا کہ دوسرا میں ہوں

    کوئی رہبر ہو کوئی رہزن ہو

    قافلہ وہ ہے راستہ میں ہوں

    کاروبار سکون جاری ہے

    چھینتا وہ ہے مانگتا میں ہوں

    سارے دریا اسی کی جانب ہیں

    تیرتا وہ ہے ڈوبتا میں ہوں

    بھیڑ لگ جاتی ہے مریضوں کی

    چارہ گر وہ ہے اور دوا میں ہوں

    تار ایسے جڑے ہیں آنکھوں کے

    سوچتا وہ ہے بولتا میں ہوں

    چھپ رہی ہے ابھی کتاب دل

    سر ورق وہ ہے حاشیہ میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 92)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے