ہے دل توڑنا تیری فطرت سنا میں
ہے دل توڑنا تیری فطرت سنا میں
اور اس کی کوئی حد نہ مدت سنا میں
ولے ابتدا جان کر پیش اپنی
محبت کی ہے یہ شریعت سنا میں
تلاشی میں سارا جہاں گھومتا ہوں
کہ جب سے جمال محبت سنا میں
جو دیکھا تو جانا قیامت ہے کیا شے
جہاں سے بہت تیری بابت سنا میں
یہ رنگت یہ خوشبو یہ بادل یہ جھرنے
یہ سب ہیں گے تیری علامت سنا میں
اجل سے کبھو سیکھ پابندیٔ وقت
نہیں دیتی اک پل یہ مہلت سنا میں
بہت خوار پھرتی ہے در در فراست
بہت عیش میں ہے جہالت سنا میں
بڑی کشمکش میں ہوں میرے عزیزو
محبت کی بہنا ہے نفرت سنا میں
نہ کچھ فرق آیا جہاں کے چلن میں
بہت سوں سنا تیری وحشت سنا میں
کبھو آ کے پرویزؔ یاں بھی سنا جا
ہے شعروں میں تیرے متانت سنا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.