Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں اہل نظر یہاں پہ سبھی غلط کوئی کام ہو نہ سکے

مینا نقوی

ہیں اہل نظر یہاں پہ سبھی غلط کوئی کام ہو نہ سکے

مینا نقوی

MORE BYمینا نقوی

    ہیں اہل نظر یہاں پہ سبھی غلط کوئی کام ہو نہ سکے

    شراب کہن وہ پی کے چلے جو مست خرام ہو نہ سکے

    نہ کوئی لگن نہ دل میں چبھن نہ رشک سخن نہ رنگ چمن

    نہیں تھا جنہیں شعور وفا وہ عالی مقام ہو نہ سکے

    جو تیرہ شبی نے چھوڑا مجھے تو دل سے مرے اٹھی یہ صدا

    اجالے ذرا خیال رہے سحر کبھی شام ہو نہ سکے

    تھے ہونٹ مرے اسی کے لئے زمانے سے بے قرار مگر

    یہ قید مجھے لگا دی گئی کہ لب پہ وہ نام ہو نہ سکے

    لہو میں نہا کے وہ ہی چلا لکھا تھا جبیں پہ جس کی خدا

    تھے اور بھی دعوے دار یہاں مگر وہ امام ہو نہ سکے

    خرید کے لا نہ پاؤ گے تم ملیں گے نہیں دوکاں پہ اصول

    تھے صاحب زر ہزار مگر وفا کے غلام ہو نہ سکے

    بندھا کے مری امید کسی نے دور کہیں کھلائے گلاب

    تھا شوق جنوں بلا کا مگر پیام و سلام ہو نہ سکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے