Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں اجنبی راستوں کے منظر شناسا کوئی ڈگر نہیں ہے

مینا نقوی

ہیں اجنبی راستوں کے منظر شناسا کوئی ڈگر نہیں ہے

مینا نقوی

MORE BYمینا نقوی

    ہیں اجنبی راستوں کے منظر شناسا کوئی ڈگر نہیں ہے

    قدم قدم پر صعوبتیں ہیں سفر تو ہے ہم سفر نہیں ہے

    چمن کے شیدائیوں سے اک دن سوال یہ پوچھنا ہے مجھ کو

    کھلا جو پر خار جنگلوں میں وہ پھول کیوں معتبر نہیں ہے

    میں بند آنکھوں کے آئنوں میں تمہاری آمد کی منتظر ہوں

    چلے بھی آؤ مری محبت کا راستہ پر خطر نہیں ہے

    تمہاری خوشبو چرا رہی ہوں مثال باد سحر میں لیکن

    نگاہ سورج کی چبھ رہی ہے تمہیں یہ شاید خبر نہیں ہے

    یہ غزلیں نظمیں یہ دل کے جذبے یہ مہکے مہکے خیال سارے

    سجا رہی ہوں میں لفظ اپنے کسی کی مجھ پر نظر نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے