Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم آئے جب تو بجھا کر چراغ در آئے

یاور وارثی

ہم آئے جب تو بجھا کر چراغ در آئے

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    ہم آئے جب تو بجھا کر چراغ در آئے

    کہ اور کوئی نہ تنہائیوں کے گھر آئے

    ابھارنے کے لئے نقش کوزہ گر آئے

    تو خود ہی اڑ کے مری خاک چاک پر آئے

    جہاں جہاں بھی اندھیروں کی حکمرانی تھی

    چراغ نقش قدم ہم جلا کے دھر آئے

    فضائے دشت سے مانوس ہو گیا مرا دل

    اگرچہ سامنے ہر پھر کے بام و در آئے

    نہ بستیاں تھیں نہ وہ بام و در نہ وہ چہرے

    ہمارے قافلے جس وقت لوٹ کر آئے

    یہ رشتہ سنگ و ثمر کا بہت پرانا ہے

    چلے ہیں سنگ بھی جب شاخ پر ثمر آئے

    نگاہ خم جو ہوئی دل جو خاک راہ ہوا

    مرے قریب کئی لوگ معتبر آئے

    کبھی تو موج سخن مہرباں ہو میرے لئے

    کبھی تو ہاتھ کوئی دانۂ گہر آئے

    یہ دشت کیوں نہیں دیتا کوئی جواب مجھے

    یہ کیا کہ بس مری آواز لوٹ کر آئے

    عجب ہے عدل کا معیار اس کی بستی میں

    خرد گناہ کرے اور جنوں کے سر آئے

    جب اس کے آنے کی امید ہی نہیں یاورؔ

    اب اس سے کیا مجھے شام آئے یا سحر آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے