ہم نے ارمان بہاراں نہ نکلتے دیکھا
ہم نے ارمان بہاراں نہ نکلتے دیکھا
باغ کو باد بہاری سے بھی جلتے دیکھا
التفات نگہ ناز سے ہو کر محروم
ہم نے کس کس کو نگاہیں نہ بدلتے دیکھا
جام میں عکس جمال رخ ساقی تھا کہ آج
چاندنی رات میں خورشید نکلتے دیکھا
ہم نے انداز وفاؤں کے ہزاروں بدلے
رنگ بیداد گروں کا نہ بدلتے دیکھا
خلد بھی جس کے نہ ہونے سے جہنم ہوتی
شیخ صاحب کو اسی چیز سے جلتے دیکھا
فاصلوں کے کوئی معنی ہی محبت میں نہیں
چاند کو بحر کے پہلو میں مچلتے دیکھا
ہم سے پوچھو غم محبوب کی لذت کہ ادیبؔ
ہم نے اس زہر کو تاثیر بدلتے دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.