Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے دیکھے تھے کبھی خواب سہانے کیا کیا

ظفر سنبھلی

ہم نے دیکھے تھے کبھی خواب سہانے کیا کیا

ظفر سنبھلی

MORE BYظفر سنبھلی

    ہم نے دیکھے تھے کبھی خواب سہانے کیا کیا

    یاد آتے ہیں وہی گزرے زمانے کیا کیا

    درد دل یاس و الم حسرت و ارماں آنسو

    دفن ہیں دل کے خرابے میں خزانے کیا کیا

    تیری یادیں تری چاہت تری فرقت ترا غم

    تو نے بخشے مجھے رونے کے بہانے کیا کیا

    دل میں روشن ہی رہے تیری محبت کے چراغ

    آندھیاں آتی رہیں ان کو بجھانے کیا کیا

    ہیں وہ دنیا کی نگاہوں میں عجائب خانے

    لوگ بھی چھوڑ گئے قصر پرانے کیا کیا

    اہل دل اب بھی تڑپ اٹھتے ہیں سن کر ان کو

    ہیں زمانے میں محبت کے فسانے کیا کیا

    دشت و صحرا پہ ہی موقوف نہیں ہے ہم نے

    جستجو میں تری دیکھے ہیں ٹھکانے کیا کیا

    سنگ باری سے نوازا ہے ترے شہر نے جب

    روئے ہیں میرے لئے آئنہ خانے کیا کیا

    یاد ماضی نے مجھے جب بھی ستایا ہے ظفرؔ

    ایک لمحے میں سمٹ آئے زمانے کیا کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے