Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم وہ مجبور کہ ہجرت بھی نہیں کر سکتے

دانش اثری

ہم وہ مجبور کہ ہجرت بھی نہیں کر سکتے

دانش اثری

MORE BYدانش اثری

    ہم وہ مجبور کہ ہجرت بھی نہیں کر سکتے

    یعنی آزادی کی چاہت بھی نہیں کر سکتے

    اپنے کعبہ پہ تو قبضہ ہے عزازیلوں کا

    ہم تو اب کھل کے عبادت بھی نہیں کر سکتے

    ترکیا مست مئے ناب عرب مست معاش

    اب تو وہ میری حمایت بھی نہیں کر سکتے

    قاتلو ٹھہرو ذرا ایک تو سجدہ کر لوں

    کیا ذرا سی یہ رعایت بھی نہیں کر سکتے

    جو بھی تھا سب تو لٹا ڈالا ہے حضرت اب کیا

    آپ اب اور سخاوت بھی نہیں کر سکتے

    نام رکھا ہے مسلمانوں سا مر جاؤ کہ تم

    قوم مسلم سے برأت بھی نہیں کر سکتے

    دانش اثریؔ نے بتائی تھی تمہیں کل کی خبر

    تم تو اب اس سے شکایت بھی نہیں کر سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے