Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم یہی سوچ رہے تھے کہ سمندر نہ رہے

مظہر امام

ہم یہی سوچ رہے تھے کہ سمندر نہ رہے

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    ہم یہی سوچ رہے تھے کہ سمندر نہ رہے

    موجۂ دل نے کہا اٹھ کے شناور نہ رہے

    اس نے ہمت جو بڑھائی تو رکھا یہ بھی لحاظ

    کوئی بزدل نہ بنے کوئی دلاور نہ رہے

    اس نے اس طرح اتاری مرے غم کی تصویر

    رنگ محفوظ تو رہ جائیں پہ منظر نہ رہے

    اس نے کس ناز سے بخشی ہے مجھے جائے پناہ

    یوں کہ دیوار سلامت ہو مگر گھر نہ رہے

    اب یہ سازش ہے کہ لکھے نہ کوئی قصۂ دل

    لفظ رہ جائیں مگر کوئی سخنور نہ رہے

    اپنے بگڑے ہوئے چہروں کو بھلا دیں سب لوگ

    جشن آئینہ منے ہاتھوں میں پتھر نہ رہے

    اب کے آندھی بھی چلی جب تو سلیقے سے چلی

    یوں کہ رہ جائے شجر شاخ ثمر ور نہ رہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے