Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے جیسے ہی لوگوں سے شہر بھر گئے ہیں

سہیل اختر

ہمارے جیسے ہی لوگوں سے شہر بھر گئے ہیں

سہیل اختر

MORE BYسہیل اختر

    ہمارے جیسے ہی لوگوں سے شہر بھر گئے ہیں

    وہ لوگ جن کی ضرورت تھی سارے مر گئے ہیں

    گھروں سے وہ بھی صدا دے تو کون نکلے گا

    ہے دن کا وقت ابھی لوگ کام پر گئے ہیں

    کہ آ گئے ہیں تری شور و شر کی محفل میں

    ہم اپنی اپنی خموشی سے کتنا ڈر گئے ہیں

    انہیں سے سیکھ لیں تہذیب راہ چلنے کی

    جو راہ دینے کی خاطر ہمیں ٹھہر گئے ہیں

    سبھی کو کرتے ہیں مل جل کے رہنے کی تلقین

    کچھ اپنے آپ میں ہم اس قدر بکھر گئے ہیں

    نہیں قبول ہمیں کامیابی کا یہ جنون

    یہ جانتے بھی ہیں ناکامیوں پہ سر گئے ہیں

    تو کیوں ستاتی ہے بگڑے دنوں کی یاد کہ ہم

    مصالحت ہوئی دنیا سے اب سدھر گئے ہیں

    ہوائے دشت یہاں کیوں ہے اتنا سناٹا

    وہ تیرے سارے دوانے بتا کدھر گئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Dasht-zaad (Pg. 34)
    • Author : Sohail Akhtar
    • مطبع : Arshia Publications (2017)
    • اشاعت : 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے