ہماری روح کو چھوکر گزر گیا ہے ابھی
ہماری روح کو چھوکر گزر گیا ہے ابھی
وہ ایک لمحہ نہ جانے کدھر گیا ہے ابھی
کہ دور عشق میں اس کا بھی ایک جسم تو تھا
مجھے ہے شک وہ فضا میں بکھر گیا ہے ابھی
خزانے ڈھونڈھتا ہے وہ اگر تو لے جائے
ہماری آنکھ سے ضائع گہر گیا ہے ابھی
جبیں پہ لہریں تھیں بھیتر بدن میں طوفاں تھا
خدا کا شکر ہے دریا اتر گیا ہے ابھی
تمام عمر دئے میں نے وقت کو طعنے
ابھی سکون ہے تھوڑا سدھر گیا ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.