ہمیں بناتے ہوئے خود بگڑ گیا ہے خدا
ہمیں بناتے ہوئے خود بگڑ گیا ہے خدا
عجیب لوگوں کی صحبت میں پڑ گیا ہے خدا
چلی وہ شدت ایمان کی ہوائے خزاں
ہماری شاخ عقیدت سے جھڑ گیا ہے خدا
رفو کرے بھی محبت تو کس جگہ آخر
کہ سر سے پاؤں تلک ہی ادھڑ گیا ہے خدا
یہاں زمین سے ہم بھی اکھڑ کے رہ گئے ہیں
وہاں جو اپنے فلک پر اجڑ گیا ہے خدا
غزل نہیں ہے یہ ہے بندگی کی قبر احساسؔ
سو خاک بندگی میں آ کے گڑ گیا ہے خدا
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 34)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.