ہمیں غزلیں تو آتی ہیں ترانے پر نہیں آتے
ہمیں غزلیں تو آتی ہیں ترانے پر نہیں آتے
ہیں قصے تو بہت ہم پر سنانے پر نہیں آتے
اسی ڈر سے ہیں ملتے ہر کسی سے فاصلوں سے ہم
بنا سکتے ہیں ہم رشتے نبھانے پر نہیں آتے
فدا ہر ایک انساں ہے مری بس ایک مسکاں پر
مرے محبوب ہی مجھ کو لبھانے پر نہیں آتے
حقیقت کی تو عادت ہے ہمیشہ ہی رلانے کی
ہمیں تو خواب بھی جھوٹے ہنسانے پر نہیں آتے
بھلا بیٹھا جنہیں ہے وقت بھی اب وقت کے چلتے
پرستشؔ آج بھی تم کو بھلانے پر نہیں آتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.