ہنوز درد جدائیٔ یار باقی ہے
ہنوز درد جدائیٔ یار باقی ہے
کھٹک رہا تھا جو دل میں وہ خار باقی ہے
نہ قیس ہے نہ وہ محمل سوار باقی ہے
بس اک غبار فقط یادگار باقی ہے
شراب عیش کسی شب ہوئی تھی مجھ کو نصیب
اسی شراب کا اب تک خمار باقی ہے
کبھی تو شام مصیبت کی صبح آئے گی
اگر یہ گردش لیل و نہار باقی ہے
نگاہ لطف سے ساقی ہمیں رہیں محروم
ادھر بھی دیکھ اک امیدوار باقی ہے
بہار آئے گی پھر یاسؔ ناامید نہ ہو
ابھی تو گلشن ناپائیدار باقی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Yagana (Pg. 176)
- Author : Meerza Yagana Changezi Lukhnawi
- مطبع : Farib Book Depot (P) Ltd. (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.