حقیقت کھل نہیں پائی ابھی تک
پہیلی ہے وہ خاموشی ابھی تک
قسم دینا نہیں چھوڑا کسی نے
مری سگریٹ نہیں چھوٹی ابھی تک
بہت بوڑھی ہے خاموشی ہماری
مگر اونچا نہیں سنتی ابھی تک
پتہ بھی ہے زمیں کی عمر کیا ہے
بنی بیٹھی ہے جو بچی ابھی تک
نہ جانے شیو چبھتا ہے کہ بستر
نہیں سویا نیا قیدی ابھی تک
بڑے بیمار کا چھوٹا سا شکوہ
مری چادر نہیں بدلی ابھی تک
یہ گھر خود میں جو اک دنیا ہے پوری
یہی دنیا نہیں دیکھی ابھی تک
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 37)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.